ہوم < خبر

بیجنگ فارن اسٹڈیز یونیورسٹی میں "عالمی تناظر میں چینی زبان کی تعلیم کی تاریخ" پر بین الاقوامی علمی سمپوزیم

Updated: 17.10.2025

بیجنگ، 28 ستمبر 2025 بیجنگ فارن اسٹڈیز یونیورسٹی  میں "عالمی تناظر میں چینی زبان کی تعلیم کی تاریخ کے مطالعے" کے عنوان سے ایک بین الاقوامی علمی سمپوزیم منعقد ہوا۔

اس سمپوزیم کا مقصد مختلف ممالک میں چینی زبان کی تعلیم کے تاریخی پس منظر اور قیمتی علمی مواد کو اجاگر کرنا، اور بین الاقوامی سطح پر چینی زبان و ثقافت کے فروغ کے عمل کو گہرائی سے سمجھنا تھا۔

یہ تقریب بی ایف ایس یو کے انٹرنیشنل چائنیز کلچر ریسرچ انسٹیٹیوٹ کے زیرِ اہتمام منعقد ہوئی، جس میں جرمنی، فرانس، جاپان، امریکہ، اٹلیسمیت مختلف ممالک کے ممتاز اسکالرز کے علاوہ چین کی 40 سے زائد جامعات، تحقیقی اداروں اور اشاعتی اداروں سے تعلق رکھنے والے 100 سے زائد ماہرین و محققین نے شرکت کی۔

کلیدی تقاریر کے سیشن میں سات نامور اسکالرز، ژانگ ژی پِنگ، یاؤ شیاو پِنگ، ہان کیلونگ (جرمنی)، ژاں پیئر بیلیسان (فرانس)، اچیڈا کیچی (جاپان)، لی وُوی، اور لیو رومی نے خطاب کیا۔

انہوں نے مغرب میں چینی رسم الخط کے پھیلاؤ، رسل کے افکار، چینی شاعری کے نظریات، بیرونِ ملک چینی متون پر تحقیق، جاپانی اسکالرز کی اوریکل بون نوشتہ جات پر تحقیق، اور انیسویں صدی میں چینی لسانی تعلیم کی ترقی جیسے موضوعات پر اپنے خیالات پیش کیے۔

سمپوزیم میں چار ذیلی فورمز اور دو نوجوان محققین کے فورمز شامل تھے۔ان مباحثوں کا محور "دنیا میں چینی زبان کی تعلیم کی تاریخ میں ادبی تحقیق" تھا۔آٹھویں صدی سے لے کر موجودہ دور تک انگریزی، جاپانی، فرانسیسی اور کوریائی ادب میں چینی زبان کے اثرات کا تجزیہ کیا گیا۔شرکاء نے تاریخی متون کی تالیف، تشریح اور ڈیجیٹلائزیشن کے طریقوں پر گفتگو کی، اور چینی زبان کی تعلیم میں ادبی تحقیق اور قومیاتی نقطۂ نظر کی اہمیت پر زور دیا۔

ذیلی فورم 3 کا موضوع تھا "علاقائی اور قومی خصوصیات میں چینی زبان کی تعلیم کی تاریخ پر تحقیق"، جس میں روس، فرانس، اور ریوکیو جزائر میں چینی زبان کی تدریس سے متعلق مطالعات پیش کیے گئے۔ ان مباحثوں نے چینی زبان کے عالمی فروغ اور قبولیت کے پیچیدہ سفر کو نمایاں کیا، اور بین الضابطہ و بین الثقافتی تحقیق کی ضرورت پر روشنی ڈالی۔ ذیلی فورم 4 نے "لسانی روابط اور تہذیبی انضمام" کے موضوع پر گفتگو کی۔ اس فورم میں زبانوں کے باہمی اثرات — خصوصاً صوتیات، صرف و نحو، اور لغت کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ شرکاء نے ترجمہ اور ادبی تحقیق کے پیچیدہ تعلقات پر بھی روشنی ڈالی، اور مختلف زبانوں کے مابین علمی و تہذیبی مکالمے کی اہمیت کو اجاگر کیا۔