"چلیں بابا، اسکی کرنے" مشعل بردار دنیگیر انسانی اسکیئنگ کی ابتدا ء سے لے کر سرمائی اولمپکس کے مرکز تک

发布时间:2022-02-08

روزنامہ تھیا ن شان نیٹ سنجیانگ ،کی   6  فروری کی رپورٹ  کے مطابق دن کے  تین بج کر پینتالیس منٹ پر  

دنیگیر ا ی لاموجیانگ اورقو می ٹیم کے ساتھی   بیان جیا  لن نے پہلی دفعہ  بیجنگ سرمائی اولمپکس میں حصہ لیا۔سرمائی اولمپکس کی تاریخ میں، آلٹے، سنجیانگ، چین سے آنے والے اسکیئرز کا خیرمقدم کیا گیا، جو کہ "انسانی اسکیئنگ کی اصل ابتدا کی جگہ " ہے۔

4فروری کی شام کو، آخری مشعل برداروں میں سے ایک دنیگیر، اپنے والد، ا ی لاموجیانگ معراج کے خواب کو لے کر، آخر کار اعلیٰ ترین بین الاقوامی میدان میں سامنے آئی ۔ چینی انداز میں بیان کی گئی کہانی "چلیں بابا، اسکی کرنے" کا بیجنگ سرمائی اولمپکس میں کا انعقاد کیا جا رہا ہے۔

"میں بہت خوش ہوں کہ میرے پاس کہنے کو الفاظ نہیں ہیں ، میری بیٹی نے میرے تمام خواب پورے کر دیے ہیں۔"ا ی لاموجیانگ نے کہا۔ بیس سال کی عمر میں دنیگیر ایک اویغور لڑکی جو شمال مغربی چین کے خودمختار سنجیانگ اویغور علاقے کے آلٹے میں پیدا ہوئی تھی۔ اس کے والد، ا ی لاموجیانگ ، ایک ریٹائرڈ اسکئیر ہیں، اور دنیگیر آٹھ سال کی عمر سے اپنے والد کے ساتھ اسکیئنگ کر رہی ہے۔

دنیگیر ا ی لاموجیانگ کے آبائی شہر میں سنگ نقاشی سے آراستہ دوندی بلاک نامی  غار محفوظ  کیا گیا  ہے جس پر آلٹے کے پہاڑوں پر سنو بورڈ پر چلنے اور   سنگل پول اسکی کے منظر  کی عکاسی کی گئی ہے ۔ ماہرین نے تصدیق کی ہے کہ یہ غار پر   سنگ نقاشی  کم از کم   12ہزار سال پُرانی ہےجو کہ 

انسانی تاریخ میں اسکیئنگ کا قدیم ترین  نوشتہ ہے



(العنوان: 2 شمالي الطريق الدائري الغربي الثالث، هايديان، بكين، الصين (الرمز البريدي: 10089)

Copyright@BFSU.Support by ITC